Important points from today's speech of Shaykh Abu Ubaidah 23-04-2024

GR SONS

 

شیخ ابو عبیدہ حفظہ اللہ کے آج کے خطاب سے اہم نکات

23-04-2024




بسم اللہ الرحمن الرحیم
رَبَّنَا أَفْرِغْ عَلَيْنَا صَبْرًا وَثَبِّتْ أَقْدَامَنَا وَانصُرْنَا عَلَى الْقَوْمِ الْكَافِرِينَ

اے ہمارے عظیم لوگو اے جہاد و رباط میں مصروف کار مجاھدو اور اے امت اسلامیہ کے حریت پسندو

السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ

معرکہ طوفان الاقصیٰ جس کا آغاز 7 اکتوبر کو صہیونی فوج کی غزہ ڈویژن
کی تباہی سے ہوا کو جاری ہوئے 200 دن گزر گئے ہیں

یہ معرکہ مسجد اقصیٰ کی حمایت اور اس کے تقدس کی پامالی اور تباہی کی کوششوں کا جواب تھا اور یہ صہیونی ناجائز ریاست کی تاریخ میں سب سے بڑا دھچکا اور حملہ تھا
دو سو دن کی جنگ کے بعد بھی غبی اور بے وقوف صہیونی فوج اور دشمن دنیا کے سامنے اپنی تباہ شدہ ساکھ بحال کرنے کی ناکام کوشش کر رہا ہے۔

صہیونی دشمن ابھی تک غزہ کی ریت میں پھنسا ہوا ہے۔

دشمن کو غزہ سے سوائے رسوائی اور شکست کے کچھ نہیں ملے گا

ابو عبیدہ
معرکہ کا اغاز ہوئے 200 دن گزر چکے اور غزہ میں ہماری مزاحمت فلسطین کے پہاڑوں کی طرح مضبوط ہے۔

ہم نے دشمن پر اپنے مجاھدین ہیروز کے حملوں کا صرف ایک چھوٹا سا حصہ دستاویز کیا
مجاھدین کے غیر اعلانیہ اور غیر نشر کردہ آپریشنز کی ایک بڑی تعداد کی جانب اشارہ

ہم اپنی ضربوں اور مزاحمت اس وقت تک جاری رکھیں گے جب تک کہ ہماری زمین کے کسی ایک انچ پر بھی قبضے کی جارحیت یا اس کی موجودگی باقی ہو گی

صہیونی فوج اور حکومت دنیا کو یہ باور کرانے کی کوشش کر رہی ہیں کہ انہوں نے تمام فلسطینی مزاحمت کو ختم کر دیا ہے جو کہ بہت بڑا جھوٹ ہے

ابو عبیدہ
دو سو دنوں میں دشمن بڑے پیمانے پر قتل عام، تباہی اور قتل و غارت گری کے علاوہ کوئی بھی کامیابی حاصل کرنے سے قاصر رہا۔

ہم اپنے لوگوں کے بنیادی حقوق سے دستبردار نہیں ہوں گے، خاص طور پر جنگ بندی،غزہ کا محاصرہ اٹھانا، اور بے گھر فلسطینیوں کی ان کے گھروں کو واپسی

ابو عبیدہ
صہیونی دشمن مذاکرات میں اپنے تمام وعدوں سے مکرنے کی کوشش کر رہا ہے اور مذاکرات کو طول دے کر وقت حاصل کرنا چاہتا ہے

رون آراد کا منظر نامہ غزہ میں دشمن کے قیدیوں کے ساتھ دہرایا جانے والا منظرنامہ ہو سکتا ہے

رون اراد ایک اسرائیلی پائلٹ تھا جو 80 کی دہائی میں لبنان پر بمباری کرنے گیا لیکن جہاز کریش ہوا اور رون کو لبنان میں گرفتار کر لیا گیا
اس کے بعد رون کا کچھ اتا پتہ اج تک نا چل سکا

گیند اس شخص کے کورٹ میں ہے جو صہیونی دشمن کے عوام کے لیے فکر مند ہے، لیکن وقت محدود ہے اور مواقع کم ہیں

ابو عبیدہ
نام نہاد صہیونی فوجی دباؤ ہمیں صرف اپنی پوزیشن/موقف پر مضبوط رہنے اور برقرار رکھنے اور اپنے لوگوں کے حقوق کے تحفظ پر مجبور کرے گا اور انہیں نظرانداز نہیں کرنے دے گا۔

ابو عبیدہ
ہم ہر اس عسکری اور عوامی کوشش کو سراہتے ہیں جو طوفان الاقصیٰ میں شامل ہوئی، خاص طور پر لبنان، یمن اور عراق میں لڑائی کے محاذوں پر

ابو عبیدہ
مختلف محاذوں پر صہیونی افواج کا مزاحمتی کارروائی کے خلاف وحشیانہ اور جنونی پاگلوں کی طرح کا ردعمل ہماری مزاحمتی کاروائیوں کی اہمیت کی نشاندہی کرتا ہے۔

جب جب مجاھدین کے ہاتھوں صہیونیوں کی بینڈ بجتی اور یہ اپنے فوجیوں کو مردار یا زخمی کرواتے تو پاگلوں کی طرح عوام پر بمباری کر کہ اپنا غصہ نکالتے ہیں

ابو عبیدہ
مزاحمت کا پہلا محاذ مغربی کنارے کا محاذ ہے، اور ہم اپنے آزاد اور قابل فخر مغربی کنارے کے ایک ایک انچ کو سلام پیش کرتے ہیں
نابلس،جنین،اریحا،قلقیلیہ،طولکرم اور تمام مغربی کنارے کو سلام پیش کرتے ہیں

ابو عبیدہ
ہم اردن کے عوام سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ اپنے مظاہروں کو تیز کریں۔
اس سے سمجھ اتا ہے کہ مظاہروں سے بھی فرق پڑتا ہے یہ لاحاصل نہیں ہوتے

ابو عبیدہ
وہ وقت گزر گیا جب صہیونی دشمن کسی بھی قسم کے احتساب سے بالاتر ہو کر اپنے جرائم کرتا تھا

ابو عبیدہ
قابض قیدیوں کے اہل خانہ کو ہم بتانا چاہتے ہیں کہ ان کو بہت دیر سے احساس ہوگا کہ ان کی فاشسٹ حکومت نے ان کے قیدیوں کے خلاف ایک آفت اور سانحہ کا ارتکاب کیا ہے۔

ابو عبیدہ
ہم اپنی امت مسلمہ کے عوام سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ مزاحمت کی حمایت میں اپنے مظاہروں اور مہموں کو تیز کریں۔

ابو عبیدہ
فلسطینی مزاحمت ہمارے فلسطینی لوگوں کی قربانیوں کی وفادار رہے گی، اور ہم ان کے درد کا پرسا کریں گے اور امیدوں کو پورا کریں گے

شیخ ابو عبیدہ حفظہ اللہ کے اختتامی کلمات

بے شک یہ فتح یا شھادت تک جاری رہنے والا جہاد ہے

والسلام علیکم و رحمۃ اللہ وبرکاتہ
کاپی پیسٹ

https://x.com/IBNEQASIM8/status/1782813982853612010

23-04-2024